رات کیا سوچ رہا تھا میں بھی

رات کیا سوچ رہا تھا میں بھی

اپنے عالم کا خدا تھا میں بھی

وہ بھی کچھ خود سے الگ تھا جیسے

اپنے سائے سے جدا تھا میں بھی

وہ بھی تھا ایک ورق سادہ کتاب

حرف بے صوت و صدا تھا میں بھی

صورت شاخ ثمر دار تھا وہ

صورت دست صبا تھا میں بھی

وہ بھی اک حلقۂ گرداب میں تھا

اور بس ڈوب چلا تھا میں بھی

پھول کھلنے کا عجب موسم تھا

آئنہ دیکھ رہا تھا میں بھی

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.