سامنے جی سنبھال کر رکھنا

سامنے جی سنبھال کر رکھنا

پھر وہی اپنا حال کر رکھنا

آ گئے ہو تو اس خرابے میں

اب قدم دیکھ بھال کر رکھنا

شام ہی سے برس رہی ہے رات

رنگ اپنے سنبھال کر رکھنا

عشق کار پیمبرانہ ہے

جس کو چھونا مثال کر رکھنا

کشت کرنا محبتیں اور پھر

خود اسے پائمال کر رکھنا

روز جانا اداس گلیوں میں

روز خود کو نڈھال کر رکھنا

سخت مشکل ہے آئنوں سے رساؔ

واہموں کو نکال کر رکھنا

(585) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasa Chughtai. is written by Rasa Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasa Chughtai. Free Dowlonad  by Rasa Chughtai in PDF.