کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے

کسے ہے لوح وقت پر دوام سوچتے رہے

لکھے ہوئے تھے کیسے کیسے نام سوچتے رہے

رہ حیات میں رکا ہے کون کتنی دیر کو؟

مسافروں کا وقفۂ قیام سوچتے رہے

کسے خبر ہے جلوہ گاہ یار تک پہنچنے کو

سیاہ کتنے پڑتے ہیں مقام سوچتے رہے

اجڑ کے دل بسا نہیں بچھڑ کے وہ ملا نہیں

عذاب ہے کہ ہجر صبح و شام سوچتے رہے

ابھی تلک بشارتوں کی گونج ہے خیال میں

یہ کون خواب میں تھا ہم کلام سوچتے رہے

جو ملا تھا راستے میں کیا بتائیں کون تھا؟

وہ یاد آ گیا تو اس کا نام سوچتے رہے

کچھ ایسے بے خبر نہ تھے شکاریوں کی چال سے

جب آ گئے طیور زیر دام سوچتے رہے

رشیدؔ ساری عمر اسی خیال میں گزر گئی

کہ ظالموں سے لیں گے انتقام سوچتے رہے

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Kamil. is written by Rasheed Kamil. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Kamil. Free Dowlonad  by Rasheed Kamil in PDF.