میں اسے اپنے مقابل دیکھ کر گھبرا گیا

میں اسے اپنے مقابل دیکھ کر گھبرا گیا

اک سراپا مجھ کو زنجیریں نئی پہنا گیا

میں تو جل کر بجھ چکا تھا اک کھنڈر کی گود میں

وہ نہ جانے کیوں مجھے ہنستا ہوا یاد آ گیا

میں زمیں کی وسعتوں میں سر سے پا تک غرق تھا

وہ نظر کے سامنے اک آسماں پھیلا گیا

سوچ کے دھاگوں میں لپٹا میرا اپنا جسم تھا

ایک لمحہ مجھ کو اپنی ذات میں الجھا گیا

میں تو شاید وقت کے سانچے میں ڈھل جاتا نثارؔ

کوئی مجھ کو ماورا کی داستاں سمجھا گیا

(449) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Nisar. is written by Rasheed Nisar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Nisar. Free Dowlonad  by Rasheed Nisar in PDF.