نام ہمارا دنیا والے لکھیں گے جی داروں میں

نام ہمارا دنیا والے لکھیں گے جی داروں میں

ناچ رہے ہیں اپنی اپنی لاش پہ ہم بازاروں میں

ایک پرانی رسم ہے باقی آج تلک درباروں میں

چاند سے چہرے چن دیتے ہیں پتھر کی دیواروں میں

آج کہاں ہیں شہر میں یارو اونچی گردن والے لوگ

عام ہیں اب تو پاؤں بڑے اور سر چھوٹے سرداروں میں

پار اترنے والوں کو اب دیوانوں میں گنتے ہو

شاید خوش قسمت تھے وہ جو ڈوب گئے منجدھاروں میں

کیا معلوم کوئی چنگاری جاگ اٹھے اور چیخ پڑے

بہتر ہے تم ہاتھ نہ ڈالو ان بجھتے انگاروں میں

وار پہ وار سہے ہیں لیکن ایک لہو کی بوند نہیں

جسم ہیں سارے پتھر کے یا کاٹ نہیں تلواروں میں

کانچ کے یہ چمکیلے ٹکڑے آخر خون رلاتے ہیں

دل سے سچی چیز نہ بانٹو ان جھوٹے دل داروں میں

کون تمہارا درد بٹائے کس کو اتنی فرصت ہے

نام رشیدؔ تم اپنا لکھ لو خود اپنے غم خواروں میں

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Qaisrani. is written by Rasheed Qaisrani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Qaisrani. Free Dowlonad  by Rasheed Qaisrani in PDF.