چھٹ گئے ہم جو اسیر غم ہجراں ہو کر

چھٹ گئے ہم جو اسیر غم ہجراں ہو کر

اڑ گیا رنگ رخ یار پریشاں ہو کر

کوچۂ یار سے اٹھے نہ پریشاں ہو کر

مل گئے خاک میں خاک در جاناں ہو کر

ساتھ اپنے دل بیمار کو لیتے جاؤ

کیوں ہوں ہم تم سے خجل طالب درماں ہو کر

نہ گلہ تم سے ستم کا نہ وفا کا شکوہ

کیا کرو گے مرے احوال کے پرساں ہو کر

حال اپنا جو بیاں کرتا ہوں لوگوں سے رشیدؔ

دیکھتے ہیں مری صورت وہ پریشاں ہو کر

(464) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Rampuri. is written by Rasheed Rampuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Rampuri. Free Dowlonad  by Rasheed Rampuri in PDF.