کہتے ہو مجھے بے ادب خیر میں بے ادب سہی

کہتے ہو مجھے بے ادب خیر میں بے ادب سہی

تم سے شکایت ستم جب نہ سہی تو اب سہی

بزم عزائے دوست میں غم نہ سہی طرب سہی

ہنس نہ سکو جو کھل کے تم تو خندۂ زیر لب سہی

جتنی ہوں مہربانیاں رکھیے وہ غیر کے لیے

اور ستم ہوں جس قدر میرے لیے وہ سب سہی

مجھ پر اگر کرم نہیں اس کا مجھے الم نہیں

کوئی نہ کوئی بات ہو قہر سہی غضب سہی

لطف کرم نہ ہو نہ ہو کم ہے وہ کیا عطا ہو جو

کاوش بے سبب سہی کلفت بے طلب سہی

شوق سے کہہ کے بد نصیب آپ اسے پکاریے

نام رشیدؔ ہے تو ہو اور بھی اک لقب سہی

(447) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Rampuri. is written by Rasheed Rampuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Rampuri. Free Dowlonad  by Rasheed Rampuri in PDF.