ترک ستم پہ وہ جو قسم کھا کے رہ گئے

ترک ستم پہ وہ جو قسم کھا کے رہ گئے

ارمان دل میں عرض تمنا کے رہ گئے

تم کہتے کہتے ہم سے جو شرما کے رہ گئے

کیا بات تھی جو تا بہ زباں لا کے رہ گئے

دیتا ہے ساتھ کون کسی کا پس فنا

سب دوست تا لحد مجھے پہنچا کے رہ گئے

یا میں نے راہ عشق و وفا سے گریز کی

یا ہم نفس مرے مجھے سمجھا کے رہ گئے

اچھا ہوا نہ ان کا مریض شب فراق

سب معجزے جناب مسیحا کے رہ گئے

دنیا سے جانے والوں کا کوئی پتہ نہیں

یا رب مرے یہ لوگ کہاں جا کے رہ گئے

کیا ان سے اٹھ سکیں گی محبت کی سختیاں

جو پاؤں راہ عشق میں پھیلا کے رہ گئے

تقدیر میں قفس ہو تو کیا اس سے فائدہ

دو دن اگر چمن کی ہوا کھا کے رہ گئے

پھرتے ہو اے رشیدؔ جو تم اس کے ساتھ ساتھ

بن کر غلام کیا دل شیدا کے رہ گئے

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheed Rampuri. is written by Rasheed Rampuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheed Rampuri. Free Dowlonad  by Rasheed Rampuri in PDF.