خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی

خشکی پہ رہوں گی کبھی پانی میں رہوں گی

تا عمر اسی نقل مکانی میں رہوں گی

میں جسم نہیں حسن ہوں اے چشم ابد تاب

مر کر بھی محبت کی کہانی میں رہوں گی

تابندہ رہیں گے مری آنکھوں کے کنارے

اشکوں میں ڈھلی ہوں کہ روانی میں رہوں گی

اجداد کی قربت سے اٹھایا گیا مجھ کو

گویا میں بزرگوں کی نشانی میں رہوں گی

شعروں ہی پہ موقوف نہیں میری حقیقت

الفاظ سے بھاگوں گی معانی میں رہوں گی

اے شاعر دل سوز مرے دکھ کو بیاں کر

تا حشر تری شعلہ بیانی میں رہوں گی

اب گڑیا پٹولوں سے علاقہ نہیں ماہینؔ

بچپن سے نکل آئی جوانی میں رہوں گی

(454) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheeda Maheen Malik. is written by Rasheeda Maheen Malik. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheeda Maheen Malik. Free Dowlonad  by Rasheeda Maheen Malik in PDF.