ٹوٹ جائے تو کہیں اس کو بھی چین آتا ہے

ٹوٹ جائے تو کہیں اس کو بھی چین آتا ہے

دل بے تاب تڑپ کر ہی سکوں پاتا ہے

آپ آتے تو ٹھہر جاتے یہ لمحے شاید

وقت کو یوں بھی گزرنا ہے گزر جاتا ہے

اس تصور سے کہ شب بھر تری رہ دیکھیں گے

شام آتی ہے تو دل ڈوب کے رہ جاتا ہے

غم کا احساس بھی گنبد کی صدا ہو جیسے

دل سے ٹکراتا ہے پھر دل میں پلٹ آتا ہے

وسعت دید نگاہوں کا مقدر نہ بنی

آنکھ کے تل میں تو عالم بھی سمٹ آتا ہے

اشک تھمتے ہیں تو ہو جاتی ہیں آنکھیں خوں رنگ

جاں سنبھلتی ہے تو دل ضبط سے مر جاتا ہے

کوئی نسبت ہے تیرے نام سے سیمیںؔ ورنہ

یوں کسی بات کا الزام لیا جاتا ہے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheeda Saleem Seemin. is written by Rasheeda Saleem Seemin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheeda Saleem Seemin. Free Dowlonad  by Rasheeda Saleem Seemin in PDF.