مری شناخت کے ہر نقش کو مٹاتا ہے

مری شناخت کے ہر نقش کو مٹاتا ہے

وہ میرے سائے کو مجھ سے جدا دکھاتا ہے

بس ایک پل میں مٹا دیں گی سرپھری موجیں

گھروندے ریت کے ساحل پہ کیوں بناتا ہے

فضا میں کمرے کی پھیلی ہوئی ہے اک خوشبو

یہ کون آ کے کتابیں مری سجاتا ہے

یہی ملا ہے صلہ مجھ کو حق پرستی کا

کہ وقت نیزے پہ سر کو مرے اٹھاتا ہے

میں اس کے عشق میں ایسے مقام پر ہوں جہاں

اسی کا عکس ہر اک آئنہ دکھاتا ہے

(478) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasheeduzzafar. is written by Rasheeduzzafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasheeduzzafar. Free Dowlonad  by Rasheeduzzafar in PDF.