فاصلہ رکھو ذرا اپنی مداراتوں کے بیچ

فاصلہ رکھو ذرا اپنی مداراتوں کے بیچ

دوریاں بڑھ جائیں گی پیہم ملاقاتوں کے بیچ

کیا بھروسہ کم ہوا بے اعتباری بڑھ گئی

طنز کا لہجہ در آیا پیار کی باتوں کے بیچ

تو بھی میرے عکس کے مانند میرے ساتھ ہے

میں اکیلا کب رہا ہوں دکھ بھری راتوں کے بیچ

شکوہ سنجی نے خلوص التجا کم کر دیا

کچھ شکایت بھی زباں پر تھی مناجاتوں کے بیچ

بند دروازے پہ کیا آزرؔ دعا کو ہاتھ اٹھے

یا ادھوری رہ گئی دستک ترے ہاتھوں کے بیچ

(415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.