منتظر آنکھوں میں جمتا خوں کا دریا دیکھتے

منتظر آنکھوں میں جمتا خوں کا دریا دیکھتے

تم نہیں آتے تو ساری عمر رستہ دیکھتے

وسعت کون و مکاں اس ریگزار دل میں ہے

آرزو ہے تم بھی آ کر دل کا صحرا دیکھتے

اپنے مرنے کی خبر اک دن اڑاتے کاش ہم

چاہنے والوں کا اپنے پھر تماشا دیکھتے

سر پہ سورج آ گیا پھر بھی نہ کھولی ہم نے آنکھ

صبح اٹھتے بھی تو آخر کس کا چہرہ دیکھتے

اس جہان رنگ و بو میں دیکھنے کو کیا رہا

تجھ کو دیکھا اور ان آنکھوں سے ہم کیا دیکھتے

تیرے گالوں کے مقابل دل میں حسرت رہ گئی

ایک دن تو ہم شفق کا رنگ گہرا دیکھتے

سارے چہرے دیکھ ڈالے ساری دنیا چھان لی

جستجو اب تک یہی ہے کوئی تم سا دیکھتے

سارے لمحے یاد آتے جو گزارے تیرے ساتھ

جنگلوں میں آگ کو جب ہم دہکتا دیکھتے

کیا پتا سینہ جلا دیتی ہمارا غم کی آگ

ہم جو اپنی طرح آزرؔ اس کو تنہا دیکھتے

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.