بے بسی

یہ جینا کیا یہ مرنا کیا کچھ بھی تو ہمارے بس میں نہیں

اک جال بچھا ہے خواہش کا اور دل ہے کہ پھیلا جاتا ہے

ہم بچنے کی جتنی کوشش کرتے ہیں پھنستے جاتے ہیں

یہ ریگ روان عمر ہی کچھ ایسی ہے کہ دھنستے جاتے ہیں

جب ریت ہمارے پیروں کے نیچے سے کھسکنے لگتی ہے

دنیا کی تمنا بجھتی ہوئی آنکھوں میں سسکنے لگتی ہے

ہر سانس اکھڑنے سے پہلے سینے میں دہکتی جاتی ہے

اور دھیرے دھیرے چادر جسم و جاں کی مسکتی جاتی ہے

یہ جینا کیا یہ مرنا کیا کچھ بھی تو ہمارے بس میں نہیں

(392) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.