شاید

میں تو ہر رات یہی سوچ کے سوتا ہوں کہ کل

صبح شاید ترے دیدار کا سورج نکلے

اور ہر روز ترے خواب لیے آنکھوں میں

در بہ در گھومتا پھرتا ہوں کہ دن کٹ جائے

اور پھر رات کو جب لوٹ کے آؤں گھر کو

منتظر ہو ترا پیکر مرے دروازے پر

یا تو پھر کل کی طرح رات گزر جائے مری

اور جب صبح کو جاگوں تو تجھی کو دیکھوں

(388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.