افق کے اس پار

وہ اک گھڑی بھی

کبھی مری زندگی میں آئی تھی اتفاقاً

کہ میں کسی کا نہیں تھا

میرا کوئی نہیں تھا

میں لوح محفوظ کی طرح تھا

سمجھ رہا تھا

کہ ساری فرداودی کی باتیں

ہیں ذہن پر نقش جاوداں سی

وہ سب حوادث

جو آنے والے ہیں

لوح دل پر لکھے ہوئے ہیں

میں اب کسی کا نہیں ہوں کوئی مرا نہیں ہے

اگر تم اس دن

ذرا سی ہمت سے کام لیتیں

ذرا سا تم مجھ پہ حق جتاتیں

تو زندگی کا وہ موڑ ہی

کچھ عجیب ہوتا

افق کے اس پار

کون جانے

کوئی مرے انتظار میں

کب تک اپنی آنکھیں

لہو بہا کر خراب کرتا

(403) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Aazar. is written by Rashid Aazar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Aazar. Free Dowlonad  by Rashid Aazar in PDF.