پتھر پڑے ہوئے کہیں رستہ بنا ہوا

پتھر پڑے ہوئے کہیں رستہ بنا ہوا

ہاتھوں میں تیرے گاؤں کا نقشہ بنا ہوا

آنکھوں کی آب جو کے کنارے کسی کا عکس

پانی میں لگ رہا ہے پرندہ بنا ہوا

صحرا کی گرم دھوپ میں باغ بہشت ہے

تنکوں سے تیرے ہاتھ کا پنکھا بنا ہوا

صندل کے عطر سے تری مہندی گندھی ہوئی

سونے کے تار سے مرا سہرا بنا ہوا

یادوں سے لے رہا ہوں حنائی مہک کا لطف

ٹیبل پہ رکھ کے لونگ کا قہوہ بنا ہوا

میلے میں ناچتی ہوئی جٹی کے رقص پر

یاروں کے درمیان ہے جھگڑا بنا ہوا

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Ameen. is written by Rashid Ameen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Ameen. Free Dowlonad  by Rashid Ameen in PDF.