زمانہ گزرا ہے لہروں سے جنگ کرتے ہوئے

زمانہ گزرا ہے لہروں سے جنگ کرتے ہوئے

کبھی تو پار لگوں ڈوبتے ابھرتے ہوئے

بڑے ہی شوق سے اک آشیاں بنایا تھا

میں کیسے دیکھوں اسے ٹوٹتے بکھرتے ہوئے

کبھی تو ذہن کے پردے پہ نقش ابھرے گا

یہ سوچتا ہوں تصور میں رنگ بھرتے ہوئے

ہر اک مقام پہ طوفان نے دبوچ لیا

جہاں جہاں بھی چھپا آندھیوں سے ڈرتے ہوئے

وہ بوند بوند قیامت وہ نور نور بدن

کسی نے دیکھا ہی کب ہے اسے سنورتے ہوئے

وہ میری ذات سے اب بد گماں نہیں شاید

تبھی تو دیکھ نہیں سکتا مجھ کو مرتے ہوئے

(434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Anwar Rashid. is written by Rashid Anwar Rashid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Anwar Rashid. Free Dowlonad  by Rashid Anwar Rashid in PDF.