اردو

جبین وقت پر کیسی شکن ہے ہم نہیں سمجھے

کوئی کیوں کر حریف علم و فن ہے ہم نہیں سمجھے

کسی بھی شمع سے بے زار کیوں ہو کوئی پروانہ

یہ کیا اس دور کا دیوانہ پن ہے ہم نہیں سمجھے

بہت سمجھے تھے ہم اس دور کی فرقہ پرستی کو

زباں بھی آج شیخ و برہمن ہے ہم نہیں سمجھے

اگر اردو پہ بھی الزام ہے باہر سے آنے کا

تو پھر ہندوستاں کس کا وطن ہے ہم نہیں

چمن کا حسن تو ہر رنگ کے پھولوں سے ہے راشدؔ

کوئی بھی پھول کیوں ننگ چمن ہے ہم نہیں سمجھے

(438) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Banarasi. is written by Rashid Banarasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Banarasi. Free Dowlonad  by Rashid Banarasi in PDF.