آنکھ کھلی تو مجھ کو یہ ادراک ہوا

آنکھ کھلی تو مجھ کو یہ ادراک ہوا

خواب نگر کا ہر منظر سفاک ہوا

جسم و جان کا سارا قصہ پاک ہوا

خاکی تھا میں خاک میں مل کر خاک ہوا

مجھ پر شک کرنے سے پہلے دیکھ تو لے

میرا دامن کس جانب سے چاک ہوا

ایک ہی پل میں جا پہنچا دنیا سے پار

ڈوبنے والا سب سے بڑا تیراک ہوا

ٹکڑوں ٹکڑوں بانٹ رہا ہے چہرے کو

ٹوٹ کے شیشہ اور بھی کچھ بے باک ہوا

رات کو میں نے دن کرنے کی ٹھانی ہے

میری ضد پر سورج بھی نمناک ہوا

کیسی محبت کیسا تعلق ڈھونگ ہے سب

ماں کے علاوہ ہر رشتہ ناپاک ہوا

دن میں نکلنا چھوڑ دیا اس نے بھی

آج کا جگنو بچوں سے چالاک ہوا

(514) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Hamidi. is written by Rashid Hamidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Hamidi. Free Dowlonad  by Rashid Hamidi in PDF.