میں دشت شعر میں یوں رائیگاں تو ہوتا رہا

میں دشت شعر میں یوں رائیگاں تو ہوتا رہا

اسی بہانے مگر کچھ بیاں تو ہوتا رہا

کوئی تعلق خاطر تو تھا کہیں نہ کہیں

وہ خوش گماں نہ سہی بد گماں تو ہوتا رہا

اسے خبر ہی نہیں کتنے لوگ راکھ ہوئے

وہ اپنے لہجے میں آتش فشاں تو ہوتا رہا

نہ احتیاج کے نالے نہ احتجاج کی لے

بس ایک ہمہمۂ رائیگاں تو ہوتا رہا

ہم ایسے خاک نشینوں کی بات کس نے کی

اگرچہ تذکرۂ کہکشاں تو ہوتا رہا

سبک سری کے لیے تم نے کیا کیا راشدؔ

فلک سے شکوۂ بار گراں تو ہوتا رہا

(415) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Jamaal Farooqi. is written by Rashid Jamaal Farooqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Jamaal Farooqi. Free Dowlonad  by Rashid Jamaal Farooqi in PDF.