بھلے ہی مرا حوصلہ پست ہوتا

بھلے ہی مرا حوصلہ پست ہوتا

مقابل تو کوئی زبردست ہوتا

گزارا تو پہلے بھی کرتا ہی تھا میں

مزا جب تھا بالکل تہی دست ہوتا

تری دستگیری کہاں اور کہاں میں

ترا آسرا ہی سر دست ہوتا

میں پھوٹا تھا جس شاخ پر بن کے کونپل

اسی شاخ میں کاش پیوست ہوتا

گلاس ایک تھا پینے والے کئی تھے

تو کیا منتقل دست در دست ہوتا

کہیں ہم کو بے دخل کر دے نہ کوئی

نہیں ہم سے گھر کا در و بست ہوتا

تمہی ہو جو لائے ہو مجھ کو یہاں تک

نہ تم نیچ ہوتے نہ میں پست ہوتا

کہا تو نے مانا نہ افسوس اپنا!

بلندی پہ راشدؔ بیک جست ہوتا

(481) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Mufti. is written by Rashid Mufti. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Mufti. Free Dowlonad  by Rashid Mufti in PDF.