ساقئ رنگیں ادا تھا بادۂ گلفام تھا

ساقئ رنگیں ادا تھا بادۂ گلفام تھا

ناصح مشفق لحاظ توبہ مشکل کام تھا

جو تجلی آشنا تھا جلوہ گام عام میں

وہ نگاہیں تھیں ہماری یا دل ناکام تھا

میرا افسانہ سنایا قیس نے فرہاد نے

اب بھی میں بدنام ہوں پہلے بھی میں بدنام تھا

ان کی محفل میں فقط میں ہی نہ تھا حسرت زدہ

شمع بھی افسردہ تھی پروانہ بھی ناکام تھا

کیا سناؤں آپ کو افسانۂ راہ وفا

مختصر یہ ہے کہ میں ناکام ہوں ناکام تھا

اب ہمیں وہ دن وہ راتیں یاد آتی ہیں رشیدؔ

کوئے جاناں کی بہاریں تھیں دل خوش کام تھا

(427) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Shahjahanpuri. is written by Rashid Shahjahanpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Shahjahanpuri. Free Dowlonad  by Rashid Shahjahanpuri in PDF.