زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے

زندگی تھی یہ تماشا تو نہیں تھا پہلے

آدمی اتنا بھی تنہا تو نہیں تھا پہلے

ہر طرف شمع محبت کے اجالے تھے یہاں

صورتیں تھیں یہ اندھیرا تو نہیں تھا پہلے

داؤ پر جذبۂ الفت کو لگا دیتے تھے لوگ

پھر بھی دل اتنا شکستہ تو نہیں تھا پہلے

دیکھ لیتے تھے اسی روح کے اندر خود کو

آئینہ ہم پہ ادھورا تو نہیں تھا پہلے

کبھی جل جاتے تھے راہوں میں لہو کے بھی چراغ

روشنی پر کوئی پہرا تو نہیں تھا پہلے

(541) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rashid Taraz. is written by Rashid Taraz. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rashid Taraz. Free Dowlonad  by Rashid Taraz in PDF.