گرم ہر لمحہ لہو جسم کے اندر رکھنا

گرم ہر لمحہ لہو جسم کے اندر رکھنا

خشک آنکھیں ہوں مگر دل میں سمندر رکھنا

بات نکلے گی جوں ہی گھر سے پرائی ہوگی

پاؤں کچھ سوچ کے دہلیز سے باہر رکھنا

ظلمت شب میں کہیں خود ہی نہ ٹھوکر کھائے

دشمن جاں کے بھی رستے میں نہ پتھر رکھنا

زر، زمیں، زور کا سودا جو سمائے سر میں

روبرو نقشۂ انجام سکندر رکھنا

چڑھتے سورج کی چمک اپنی جگہ ہے لیکن

گزری راتوں کے بھی کچھ ذہن میں منظر رکھنا

کچھ نہ پائے گا انا بیچ کے درباروں سے

کیسی ہی بھیڑ بنے تکیہ خدا پر رکھنا

اس بلندی کا سفر سہل نہیں ہے راسخؔ

ہر قدم راہ محبت پہ سنبھل کر رکھنا

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasikh Irfani. is written by Rasikh Irfani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasikh Irfani. Free Dowlonad  by Rasikh Irfani in PDF.