گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے

گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے

یہ بھیڑ بھاڑ اچھی ہے بیکار کے لئے

ہم یار کے لئے ہیں نہ دیدار کے لئے

ٹیرس پہ آ کے بیٹھے ہیں اخبار کے لئے

دل جوئی کر رہا ہے بہت دیر سے طبیب

کیا آخری دوا ہے یہ بیمار کے لئے

میں نے تو اس دیار میں سب کچھ لٹا دیا

دنیا سفر پہ جاتی ہے گھر بار کے لئے

میرے دل تباہ میں اتنی جگہ کہاں

اس نے جگہ نکالی ہے دیوار کے لئے

تم نے تو مانا جرم کا اقرار کر لیا

لیکن مجھے سزا ملی انکار کے لئے

اے ماہرو امید کی کوئی کرن تو ہو

ہم جیسے تیرگی کے گرفتار کے لئے

ایسا نہیں کہ شہر میں آسانیاں نہ ہوں

لیکن وہ سب ہیں لمحۂ دشوار کے لئے

(637) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rasool Saqi. is written by Rasool Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rasool Saqi. Free Dowlonad  by Rasool Saqi in PDF.