یہ مری روح سیہ رات میں نکلی ہے کہاں

یہ مری روح سیہ رات میں نکلی ہے کہاں

بدن عشق سے آگے کوئی بستی ہے کہاں

تم نے نذرانے گزارے تھے کہاں بانٹ دیئے

ساتھ جو عمر گزاری تھی وہ رکھ دی ہے کہاں

میرے اعصاب پہ لہراتی ہوئی شاخ گلاب

آج وہ ہاتھ ہلاتی ہوئی لڑکی ہے کہاں

ایک ہی چاند کو تکتا ہوا بے نام پڑوس

ایک ہی چاند دکھاتی ہوئی کھڑکی ہے کہاں

نفع و نقصان سے منہ موڑے ہوئے بیٹھی ہے

میری مغرور تمنا مری سنتی ہے کہاں

پہلے سر کی یہ شکایت تھی فلک اونچا ہے

اب مرے پاؤں یہ کہتے ہیں کہ دھرتی ہے کہاں

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rauf Raza. is written by Rauf Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rauf Raza. Free Dowlonad  by Rauf Raza in PDF.