ہمارے خواب ہماری پسند ہوتے گئے

ہمارے خواب ہماری پسند ہوتے گئے

ہم اپنے آئینہ خانوں میں بند ہوتے گئے

یہ کیا ہوا کہ بہ ایں جسم اس سے ملتے رہے

مگر فراق کے صدمے دو چند ہوتے گئے

ہر ایک فتح پہ مغرور ہو رہا تھا وہ

ہر اک شکست پہ ہم خود پسند ہوتے گئے

ہم ایسے بکھرے کہ اپنے ہی کام نہ آ سکے

کسی کے حق میں مگر سود مند ہوتے گئے

کسی کی بالا قدی کے شکوہ کی ضد میں

ہم اپنے قد سے زیادہ بلند ہوتے گئے

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Raza. is written by Raunaq Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Raza. Free Dowlonad  by Raunaq Raza in PDF.