زندگی کے کیسے کیسے حوصلے پتھرا گئے

زندگی کے کیسے کیسے حوصلے پتھرا گئے

آرزو سے چل کے ترک آرزو تک آ گئے

یاد ہے اتنا کہ ابھرا تھا کوئی عکس جمیل

اور پھر یادوں کے سارے آئینے دھندلا گئے

میرے ماضی کے چمن میں تھے جو کچھ یادوں کے پھول

رفتہ رفتہ زندگی کی دھوپ میں کمھلا گئے

زندگی بھی ہے تمہارے غم کے پس منظر کی دین

جب بھی میں جینے سے تنگ آیا ہوں تم یاد آ گئے

(597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Raza. is written by Raunaq Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Raza. Free Dowlonad  by Raunaq Raza in PDF.