ہے زیر زمیں سایہ تو بالائے زمیں دھوپ

ہے زیر زمیں سایہ تو بالائے زمیں دھوپ

دنیا بھی دو رنگی ہے کہیں چھاؤں کہیں دھوپ

ہے نور رخ یار زمانہ میں فروزاں

کہتے ہیں غلط سب یہ نہیں دھوپ نہیں دھوپ

اس طرح کی ضد ہے اسے ہر بات میں مجھ سے

کہتا ہوں میں سایہ تو وہ کہتا ہے نہیں دھوپ

اللہ رے ترے گرمئ عارض کی شرارت

خورشید چھپا شرم سے نکلی نہ کہیں دھوپ

ہم پلہ ہوئے یار کی افشاں سے نہ رونقؔ

چمکی تو بہت کچھ صفت مہر مبیں دھوپ

(401) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Tonkvi. is written by Raunaq Tonkvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Tonkvi. Free Dowlonad  by Raunaq Tonkvi in PDF.