ربط ہو غیر سے اگر کچھ ہے

ربط ہو غیر سے اگر کچھ ہے

اس طرف بھی مگر نظر کچھ ہے

بے خبر ہے وہ ہر دو عالم سے

جس کو اس شوخ کو خبر کچھ ہے

یاں کوئی ماجرا شریک نہیں

ہے اگر کچھ تو چشم تر کچھ ہے

مٹ گیا قصہ مر گیا عاشق

ہو مبارک تمہیں خبر کچھ ہے

جستجو ہے وہیں وہیں ہے نظر

جلوہ ریزی جدھر جدھر کچھ ہے

ہے تماشا بقدر ذوق نگاہ

دیکھتا ہوں جدھر ادھر کچھ ہے

بد بلا ہے کسی کسی کی نظر

تم نہ جانا کہ بام پر کچھ ہے

عزم سوئے عدم تو ہے رونقؔ

توشۂ راہ بھی مگر کچھ ہے

(393) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raunaq Tonkvi. is written by Raunaq Tonkvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raunaq Tonkvi. Free Dowlonad  by Raunaq Tonkvi in PDF.