دام پھیلائے ہوئے حرص و ہوا ہیں کتنے

دام پھیلائے ہوئے حرص و ہوا ہیں کتنے

ایک بندہ ہے مگر اس کے خدا ہیں کتنے

ایک اک ذرے میں پوشیدہ ہیں کتنے خورشید

ایک اک قطرے میں طوفان بپا ہیں کتنے

چند ہنستے ہوئے پھولوں کا چمن نام نہیں

غور سے دیکھ کہ پامال صبا ہیں کتنے

ان سے ناکردہ جفاؤں کا کیا تھا اصرار

اتنی ہی بات پہ وہ ہم سے خفا ہیں کتنے

گامزن ہو کے یہ عقدہ تو کھلا ہے روشنؔ

راہزن کتنے ہیں اور راہنما ہیں کتنے

(641) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raushan Naginvi. is written by Raushan Naginvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raushan Naginvi. Free Dowlonad  by Raushan Naginvi in PDF.