سوال عشق پر تا حشر چپ رہنا پڑا مجھ کو

سوال عشق پر تا حشر چپ رہنا پڑا مجھ کو

ہر اک الزام کو ہنستے ہوئے سہنا پڑا مجھ کو

کبھی مغرور طوفانوں کو بھی ٹھکرا دیا میں نے

کبھی اک موج غم کے ساتھ ہی بہنا پڑا مجھ کو

سکون دل بڑی دولت سہی اے ہم نشیں لیکن

سکوں پا کر بھی اکثر مضطرب رہنا پڑا مجھ کو

زمانہ کس قدر بے گانۂ رسم محبت تھا

یہاں تو خود سے بھی نا آشنا رہنا پڑا مجھ کو

روشؔ اس بزم رنگیں میں سکوت غم کا افسانہ

کہا جاتا نہ تھا مجھ سے مگر کہنا پڑا مجھ کو

(448) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Ravish Siddiqi. is written by Ravish Siddiqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ravish Siddiqi. Free Dowlonad  by Ravish Siddiqi in PDF.