میں ہی نہیں ہوں برہم اس زلف کج ادا سے

میں ہی نہیں ہوں برہم اس زلف کج ادا سے

ٹک منہ ترا جو پائیں الجھیں ابھی ہوا سے

تم نے نکالنے میں کچھ کم نہ کیں جفائیں

اب تک جو تھم رہے ہیں ہم اپنی ہی وفا سے

پہلی نگہ میں دل پر برچھی سی لگ گئی ہے

پہنچے تھے انتہا کو ہم اس کی ابتدا سے

رکھنا قدم زمیں پر ٹک دیکھ کر پیارے

دل راہ میں پڑے ہیں لاکھوں کے نقش پا سے

جا اے طبیب یاں سے اتنا نہیں سمجھتا

بیماریٔ محبت کس کی گئی دوا سے

میں عاشق بلا ہوں کرتا ہوں اس کو سجدہ

خاک قدم کو اس کی جو آؤ کربلا سے

مشہور تھی بزرگی ان کی سبھوں سے لیکن

اپنے تئیں تعارف چنداں نہ تھا ضیا سے

اکثر گلی سے اس کی دیکھا تھا میں نے جاتے

ہو گئے تھے اس سبب سے کچھ صورت آشنا سے

کل ان کو میں نے دیکھا سر ننگے پا برہنہ

جامہ جو ہے گلی میں سو ٹکڑے جا بہ جا سے

در پردہ یوں میں ان سے پوچھا کہ قبلۂ من

کیوں آج اس قدر ہیں آزردہ و خفا سے

محجوب سے وہ ہو کر کہنے لگے نہ پوچھو

مر جائیں یا الٰہی چھوٹیں کہیں بلا سے

یہ طرفہ ماجرا ہے اک جا پہ دل دیا ہے

پر قہر ہیں وہاں کے لونڈے ذرا ذرا سے

اتنی سی عمر میں یہ عیاریاں ہیں کرتے

لیتے ہیں دل کو پہلے دے دے بہت دلاسے

جب دیکھتے ہیں آیا اب اختیار میں دل

جو دیکھیو تو پھر پیش آتے ہیں اس ادا سے

میں نے کہا کہ حضرت آپ اپنی طرف دیکھیں

جو ان بتوں سے ہوگا سو ہوگا وہ خدا سے

بے اختیار ہو کر بولے کہ سچ ہے صاحب

واقف نہیں ہوئے ہو عشق ہوس فزا سے

دریا کے رہنے والے کیا جانیں اس اثر کو

پانی کی قدر پوچھو ان سے جو ہیں پیاسے

(486) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.