سچ کہہ رضاؔ یہ کس سے لگائی ہے ساٹ باٹ

سچ کہہ رضاؔ یہ کس سے لگائی ہے ساٹ باٹ

کچھ پھر ہے ان دنوں میں ترا جی نپٹ اچاٹ

دیکھیں گے کیوں کے چشموں سے جاتے رہوگے تم

لخت جگر کی چوکی بٹھائی ہے گھاٹ گھاٹ

ٹکڑے چنے ہیں دل کے جو آنکھوں کے خوان ہیں

ہے کس کے میہمانی کا اے مردماں یہ ٹھاٹ

اپنی گلی کے آنے سے مجھ کو نہ منع کر

بد نام ہو گے بند کرے گا جو راہ باٹ

اس چشم و دل نے کہنا نہ مانا تمام عمر

ہم پر خرابی لائی یہ گھر ہی کی پھوٹ پھاٹ

رہنے دے اپنی بزم میں کچھ بولوں میں اگر

مانند شمع پھر وہیں میری زباں کو کاٹ

اب اس گلی میں آتا جو ہے ہر گھڑی رضاؔ

کچھ تو ملی ہے واں سے تجھے میری باٹ چاٹ

(430) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Azimabadi. is written by Raza Azimabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Azimabadi. Free Dowlonad  by Raza Azimabadi in PDF.