ہم سکوں پائیں گے سلماؤں میں کیا

ہم سکوں پائیں گے سلماؤں میں کیا

خوشبوؤں کا قحط ہے گاؤں میں کیا

کم نہیں گہرے سندر سے جو دل

وہ بھلا ڈوبے گا دریاؤں میں کیا

ہر طرف روشن ہیں یادوں کے کلس

گھر گئے ہیں ہم کلیساؤں میں کیا

جن کی آنکھوں میں ہے نیندوں کا غبار

روشنی پائیں گے صحراؤں میں کیا

رات دن قرنوں سے ہوں گرم سفر

ایک چکر ہے مرے پاؤں میں کیا

دھوپ تو بدنام ہے یوں ہی رضاؔ

پھول مرجھاتے نہیں چھاؤں میں کیا

(425) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Hamdani. is written by Raza Hamdani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Hamdani. Free Dowlonad  by Raza Hamdani in PDF.