یہ کس دیار کے ہیں کس کے خاندان سے ہیں

یہ کس دیار کے ہیں کس کے خاندان سے ہیں

اسیر ہو کے بھی جو لوگ اتنی شان سے ہیں

ملے عروج تو مغرور مت کبھی ہونا

بلندیوں کے سبھی راستے ڈھلان سے ہیں

تم اپنے اونچے محل میں رہو مگر سوچو

تمہارے سائے میں کچھ لوگ بے نشان سے ہیں

زمین کرب کی ہر فصل کا جو مالک ہے

ہمارے درد کے رشتے اسی کسان سے ہیں

مہک رہے ہیں گل زخم آرزو ہر پل

مری حیات کے سب رنگ زعفران سے ہیں

سنا رہے ہیں وہی داستان ظلم و ستم

ہماری آنکھ میں آنسو جو بے زبان سے ہیں

کہاں تک آپ چھپائیں گے داستان ستم

کتاب جسم پہ اب بھی کئی نشان سے ہیں

یہ کون تجھ کو بچائے ہے ہر بلا سے رضاؔ

یہ کس کے ہاتھ ترے سر پہ آسمان سے ہیں

(531) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raza Mauranvi. is written by Raza Mauranvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raza Mauranvi. Free Dowlonad  by Raza Mauranvi in PDF.