آوارگان شوق سبھی گھر کے ہو گئے

آوارگان شوق سبھی گھر کے ہو گئے

اک ہم ہی ہیں کہ کوچۂ دلبر کے ہو گئے

پھر یوں ہوا کہ تجھ سے بچھڑنا پڑا ہمیں

پھر یوں لگا کہ شہر سمندر کے ہو گئے

کچھ دائرے تغیر دنیا کے ساتھ ساتھ

ایسے کھنچے کہ ایک ہی محور کے ہو گئے

اس شہر کی ہوا میں ہے ایسا بھی اک فسوں

جس جس کو چھو گئی سبھی پتھر کے ہو گئے

سورج ڈھلا ہی تھا کہ وہ سائے بڑھے کہ شوقؔ

کم قامتان شہر برابر کے ہو گئے

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.