میں جب بھی قتل ہو کر دیکھتا ہوں

میں جب بھی قتل ہو کر دیکھتا ہوں

تو اپنوں ہی کا لشکر دیکھتا ہوں

میں دنیا اپنے اندر دیکھتا ہوں

یہیں پہ سارا منظر دیکھتا ہوں

کبھی تصویر کر دیتا ہوں اس کو

کبھی تصویر بن کر دیکھتا ہوں

مجھے اس جرم میں اندھا کیا ہے

کہ بینائی سے بڑھ کر دیکھتا ہوں

نشاط دید تھا آنکھوں کا جانا

کہ اب پہلے سے بہتر دیکھتا ہوں

وہ منظر جو نظر آتا ہے خالی

خود اپنے رنگ بھر کر دیکھتا ہوں

وہ چہرہ ہائے وہ چہرہ وہ چہرہ

جسے خود سے بھی چھپ کر دیکھتا ہوں

(645) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.