سلامت آئے ہیں پھر اس کے کوچہ و در سے

سلامت آئے ہیں پھر اس کے کوچہ و در سے

نہ کوئی سنگ ہی آیا نہ پھول ہی برسے

میں آگہی کے عجب منصبوں پہ فائز ہوں

کہ آپ اپنا ہی منکر ہوں اپنے اندر سے

نہ جانے کس کو یہ اعزاز فن ملا ہوگا

تمام شہر میں بکھرے ہوئے ہیں پتھر سے

اب اس کے موج و تلاطم میں ڈوبنے سے نہ ڈر

گہر بھی تجھ کو ملے تھے اسی سمندر سے

یہ اہتمام چراغاں بھی کس کمال کا ہے

دیے جلے ہیں تو میں بجھ گیا ہوں اندر سے

عجب سماں تھا کہ اب تک ہیں زخم زخم آنکھیں

میں کور چشم بھلا آگہی کے منظر سے

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Akhtar Shauq. is written by Razi Akhtar Shauq. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Akhtar Shauq. Free Dowlonad  by Razi Akhtar Shauq in PDF.