اپنے محور سے جب اتر جاؤں

اپنے محور سے جب اتر جاؤں

پھول کی طرح پھر بکھر جاؤں

لوٹ پھر آؤں کیسے محور پر

کوئی بتلاؤ کیا میں کر جاؤں

جانے کیا کہہ رہی ہے دنیا اب

پہلے کہتی تھی کیوں نہ مر جاؤں

مجھ سے ہرگز سے نہ ہو سکے گا کبھی

خود کو اوروں کے جیسا کر جاؤں

ڈوب جاؤں بھنور کے ساتھ کہیں

لہر کے ساتھ پھر ابھر جاؤں

لوٹ آیا تو ہوں میں محور پر

اب یہ خواہش ہے پھر بکھر جاؤں

(388) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razi Raziuddin. is written by Razi Raziuddin. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razi Raziuddin. Free Dowlonad  by Razi Raziuddin in PDF.