کتنے نایاب تھے لمحے جو وہاں پر گزرے

کتنے نایاب تھے لمحے جو وہاں پر گزرے

جب اٹھے ہاتھ دعاؤں کو تو گوہر برسے

تک رہے تھے ترے گھر کو وہ سماں بھی کیا تھا

تو گزرتا ہے ہوا آئی تو ہم یہ سمجھے

کتنی ہی بار کیا ہم نے تو زمزم سے وضو

کتنی ہی بار تری یاد میں آنسو چھلکے

سرمۂ خاک مدینہ جو لگا آنکھوں میں

مثل آئینے کے آنکھوں کے نگینے چمکے

(1366) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razia Halim Jang. is written by Razia Halim Jang. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razia Halim Jang. Free Dowlonad  by Razia Halim Jang in PDF.