دل کے درد کے کم ہونے کا تنہا کچھ سامان ہوا

دل کے درد کے کم ہونے کا تنہا کچھ سامان ہوا

ہم بھی اب کے دن جی لیں گے اس کا بھی امکان ہوا

ایک دیے کی لو نے سارا شہر جلا کر خاک کیا

ایک ہوا کا جھونکا بن کر آندھی اور طوفان ہوا

آرزوؤں کی نیچی سانس نے اس در پر دستک دی

اور جنوں کا اک اک لمحہ میرے گھر مہمان ہوا

وقت کا کٹنا اس سے پوچھو ہجر میں جس کی گزری ہو

ایک اک لمحہ ایک صدی تھا کب ہم پر آسان ہوا

کوئی کسی کا میت نہیں ہے دنیا کہتی آئی ہے

ہم نے جس کو اپنا جانا وقت پہ وہ انجان ہوا

عشق اڑانوں کا دشمن ہے کیا اس کو معلوم نہ تھا

دل کا پنچھی قید میں آ کر کیوں اتنا حیران ہوا

تنہا ان کی گل افشانی کچھ نہ پوچھو کیسی ہے

جب بھی حضرت واعظ بولے سب کا جی ہلکان ہوا

(490) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Raziya Faseeh Ahmad. is written by Raziya Faseeh Ahmad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Raziya Faseeh Ahmad. Free Dowlonad  by Raziya Faseeh Ahmad in PDF.