شاید کبھی ایسا ہو کچھ فلم سا کر جاؤں

شاید کبھی ایسا ہو کچھ فلم سا کر جاؤں

کچھ قتل کروں چن کر اور بعد میں مر جاؤں

میں بے سر و ساماں اس بازار تمدن میں

ناموس بزرگوں کا نیلام نہ کر جاؤں

دنیائے سکوں آگیں پھر زیر قدم ہوگی

سانسوں کے سمندر سے بس پار اتر جاؤں

ممکن ہے کہ مل جائے وہ آخری سیما تک

کیا اے دل پژمردہ میں اس کی ڈگر جاؤں

یہ آخری خواہش بھی شاید کہ نہ پوری ہو

نمناک ہوں کچھ آنکھیں جب چھوڑ کے گھر جاؤں

احساس دلا جاؤں یاروں کی سماعت کو

جھٹکا سا لگے بن کر اک ایسی خبر جاؤں

ہر شخص کے ہونٹوں پر اپنے ہی مسائل ہیں

بہتر ہے یہی ارشدؔ چپ چاپ گزر جاؤں

(444) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Razzaq Arshad. is written by Razzaq Arshad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Razzaq Arshad. Free Dowlonad  by Razzaq Arshad in PDF.