آنکھوں میں کسی یاد کا رس گھول رہی ہوں

آنکھوں میں کسی یاد کا رس گھول رہی ہوں

الجھے ہوئے پلو سے گرہ کھول رہی ہوں

وہ آئے خریدے مجھے پنجرے میں بٹھا دے

میں باغ میں مینا کی طرح بول رہی ہوں

ہر بار ہوا ہے مرے نقصان کا سودا

کہنے کو ہمیشہ سے میں انمول رہی ہوں

(627) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rehana Qamar. is written by Rehana Qamar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rehana Qamar. Free Dowlonad  by Rehana Qamar in PDF.