دھوپ کو کچھ اور جلنا چاہئے

دھوپ کو کچھ اور جلنا چاہئے

جسم کیا سایہ پگھلنا چاہئے

چیٹیاں چلنے لگی ہیں پیٹھ میں

اب تمہارا تیر چلنا چاہئے

گود سونی ہو چلی ہے آنکھ کی

اب تو کوئی خواب پلنا چاہئے

غم بیاں ہو پیاس کا کچھ اس طرح

ریت سے پانی نکلنا چاہئے

ہم بدن کی بندشوں سے دور ہیں

روح میں تم کو بھی ڈھلنا چاہئے

اب زباں تک آ گئیں ہے تلخیاں

اب ہمیں فوراً نکلنا چاہئے

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Renu Nayyar. is written by Renu Nayyar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Renu Nayyar. Free Dowlonad  by Renu Nayyar in PDF.