خدا سے اسے مانگ کر دیکھتے ہیں

خدا سے اسے مانگ کر دیکھتے ہیں

پھر اپنی دعا کا اثر دیکھتے ہیں

ہمیں ہیں مسافر ہمیں آبلہ پا

تماشہ اے گرد سفر دیکھتے ہیں

فقیری فقیری فقیری فقیری

نہ جنت نہ دنیا نہ گھر دیکھتے ہیں

ادھر آ اے حسن تمنا ادھر آ

نظر بھر تجھے اک نظر دیکھتے ہے

کسی عکس میں اب وہ باندھیں گے مجھ کو

چرا کر نظر شیشہ گر دیکھتے ہیں

نہ جانے کہاں مٹ گئے نقش جاں

چلو آج پھر سوچ کر دیکھتے ہیں

ہمارے ہی گھر سے نکلتا ہے اکثر

جسے لوگ شام و سحر دیکھتے ہیں

کڑا امتحاں چاک پر تھا نظر کا

ابھی تک وہ رقص ہنر دیکھتے ہیں

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Renu Nayyar. is written by Renu Nayyar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Renu Nayyar. Free Dowlonad  by Renu Nayyar in PDF.