بجا ہے ہم ضرورت سے زیادہ چاہتے ہیں

بجا ہے ہم ضرورت سے زیادہ چاہتے ہیں

مگر یہ دیکھ سب کچھ بے ارادہ چاہتے ہیں

بہت دل تنگ ہیں گنجائش موجود سے ہم

رہ امکاں کشادہ سے کشادہ چاہتے ہیں

پرانی ہے نمو آثار ہے پھر بھی یہ مٹی

بدن سے اور ابھی کچھ استفادہ چاہتے ہیں

سوار آتے نہیں ہیں لوٹ کر جن گھاٹیوں سے

سفر اس کھونٹ کا اک پا پیادہ چاہتے ہیں

بہت بے زار ہیں اشرافیہ کی رہبری سے

کوئی انسان کوئی خاک زادہ چاہتے ہیں

کوئی اظہار آمادہ ہے دل کی دھڑکنوں میں

ہم اس کے واسطے اک لحن سادہ چاہتے ہیں

جو ہو مقبول اس کی بارگاہ حق ادا میں

وہ اک لمحہ ریاضؔ آدھے سے آدھا چاہتے ہیں

(456) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.