ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے

ہم فلک کے آدمی تھے ساکنان قریۂ مہتاب تھے

ہم ترے ہاتھوں میں کیسے آ گئے ہم تو بڑے نایاب تھے

وقت نے ہم کو اگر پتھر بنا ڈالا ہے تو ہم کیا کریں

یاد ہیں وہ دن بھی ہم کو ہم بھی جب مہر و وفا کا باب تھے

زر لٹاتے گزرے موسم آنے والی روشنی لاتی رتیں

چند یادیں چند امیدیں ہماری زیست کے اسباب تھے

خواب اور تعبیر ہیں دو انتہاؤں پر ہمیں یہ علم تھا

ہم جیے جاتے تھے پھر بھی اپنے کیا فولاد کے اعصاب تھے

ہو سکی ہیں کب خیالوں کی ہم آہنگی کی ضامن قربتیں

ایک ہی بستر پہ سونے والوں کے بھی اپنے اپنے خواب تھے

جو ریاضؔ آتا تھا ہم کو یاد وہ اک قریۂ سرسبز تھا

چند روشن طاق تھے کچھ نور میں ڈوبے ہوئے محراب تھے

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Riaz Majeed. is written by Riaz Majeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Riaz Majeed. Free Dowlonad  by Riaz Majeed in PDF.