چاہتوں کا جو شجر ہے دوستو

چاہتوں کا جو شجر ہے دوستو

آج بے برگ و ثمر ہے دوستو

اڑ رہی ہے جو ستاروں سے پرے

اپنی ہی گرد سفر ہے دوستو

دامن زریں امیر شہر کا

خون میں اپنے ہی تر ہے دوستو

اشک غم پی پی کے اپنے شہر میں

مسکرانا بھی ہنر ہے دوستو

منزل خورشید سے آگے چلو

موسم پرواز و پر ہے دوستو

کار ہائے زندگی ہیں معتبر

زندگی نا معتبر ہے دوستو

(429) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Rifat Al-Husaini. is written by Rifat Al-Husaini. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Rifat Al-Husaini. Free Dowlonad  by Rifat Al-Husaini in PDF.